Urdu Deccan

Tuesday, August 23, 2022

سید پاشاہ رہبر

یوم پیدائش 20 اگست 1964

عشق ناچار اور ہے مجبور 
اس لئے حسن ہو گیا مغرور 

رہ نہیں سکتا آپ سے میں دور 
مجھ کو بانہوں میں تم کرو محصور 

جانے کس بات کا نشہ ہے انہیں
اپنی دھن میں ہی رہتے ہیں مخمور 

تیری قربت کا ہی اثر ہے یہ
میرے رخ پر جو آ گیا ہے نور 

اس کی نظروں میں سب برابر ہیں 
کوئی مالک نہ کوئی ہے مزدور 

بخش دیں یا کہ عمر قید ملے
فیصلہ جو بھی ہو ہمیں منظور 

سب کو آزادی ہے برابر کی
کہہ رہا ہے یہ ہند کا دستور 

دن تمام اپنا خوں بہاتا ہے
دو نوالوں کے واسطے مزدور 

کیا کرشمہ ہے آج میڈیا کا
پل میں گمنام بھی ہوئے مشہور 

جان لیوا وہ درد دیتا ہے
زخم جب جب بھی بن گیا ناسور 

کیوں بچھڑ نے کے بعد بھی 'رہبر
غمزدہ ہم ہیں اور وہ مسرور 

سید پاشاہ رہبر


 

No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...