Urdu Deccan

Thursday, September 29, 2022

سید اختر رضا زیدی

یوم وفات 28 سپتمبر 1979
نوحہ
سرور شہید ہوگئے تاثیر رہ گئی
دنیا میں صبر و شکر کی تصویر رہ گئی

سرور نے رو کے لاشۂ اکبر پہ یہ کہا
ریتی پہ ہائے چاند سی تصویر رہ گئی

اٹھارہ سال والے کی میت پہ بولی ماں
رونے کو ہائے مادرِ دل گیر رہ گئی

خنجر گلے پہ شمرِ لعیں پھیرتا رہا
سر اپنا پیٹتی ہوئی ہمشیر رہ گئی

زینب یہ بین کرتی تھی ، ہائے ستم ہوا
بے گور لاشِ حضرتِ شبیر رہ گئی

اہلِ حرم اسیر ہوئے ، دربدر پھرے
کیا آلِ مصطفیٰ کی یہ توقیر رہ گئی

فریاد کرتی جاتی تھی یہ دخترِ حسین
در در پھرانے کو مجھے تقدیر رہ گئی

اخترؔ بہ فیضِ خونِ شہیدانِ کربلا
بس مٹتے مٹتے دین کی تقدیر رہ گئی

سید اختر رضا زیدی


 

No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...