Urdu Deccan

Friday, September 23, 2022

کنول سیالکوٹی

یوم پیدائش 07 سپتمبر 1925

شمع کی لو سے کھیلتے دیکھے ہیں میں نے پروانے دو
اک تو موت سے کھیل رہا ہے اک کہتا ہے جانے دو

میرے بدن پر تم برساؤ پیار کی شبنم حسن کی آگ
یوں گھل مل کر ایک نظر سے ہم پڑھ لیں افسانے دو

جن پر جان لٹا دی میں نے وہ ہی مجھ سے برہم ہیں
رونے پر پابندی ہے تو قہقہہ ایک لگانے دو

تم نے پلائی جتنی پلائی دیکھو ہیں پیاسے رند ابھی
ساقی گری سے ہاتھ نہ کھینچو سب کی دعا لو آنے دو

مے سے میں توبہ کر لوں گا یہ لو میری توبہ ہے
پہلے میرے ہاتھوں میں اپنی آنکھوں کے مے خانے دو

اس کا کام ہے کہتا رہنا اپنا کام ہے سن لینا
واعظ بھی اپنا ہے کنولؔ تم وعظ اسے فرمانے دو

کنول سیالکوٹی



No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...