Urdu Deccan

Thursday, September 29, 2022

شگفتہ طلعت سیما

یوم وفات 23 سپتمبر 

رنگ ہے پھول ہے خوشبو ہے صبا ہے کوئی
چمنِ زیست میں یوں جلوہ نما ہے کوئی

ساری دنیا کی نگاہوں سے ہے پردہ میرا
اور چھپ چھپ کے مجھے دیکھ رہا ہے کوئی

میری شرکت بھی گوارہ نہیں شاید اُس کو
میرے آتے ہی تو محفل سے اٹھا ہے کوئی

دن وہی رات وہی ، صبح وہی شام وہی
ماسوا اس کے بھی جینے کی سزا ہے کوئی

خون آنکھوں سے چھلک کر جو ہتھیلی پہ گرا
وہ سمجھ بیٹھے کہ تحریرِ حنا ہے کوئی

کوئی ایسا بھی ہو سیما جو مناکر لائے
روٹھ کر مجھ سے بہت دور کھڑا ہے کوئی

شگفتہ طلعت سیما


 

No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...