Urdu Deccan

Thursday, September 29, 2022

شائستہ سحر

یوم وفات 23 سپتمبر 1975

کچھ بھی ہو تقدیر کا لکھا بدل 
چاہئے تجھ کو کہ اب رستا بدل 

بعد میں مجھ کو دکھانا آئنہ 
پہلے اپنا جا کے تو چہرہ بدل 

آگہی کا جس میں اک روزن نہ ہو 
اس مکان ذات کا نقشہ بدل 

میری وحشت ہے سوا اس سے کہیں 
بارہا اس سے کہا صحرا بدل 

نعمتیں دنیا کی سب مل جاتی ہیں 
ماں نہیں ملتا مگر تیرا بدل 

پھر رہا ہے کیوں تہی کاسہ لئے 
بار جو شانوں پہ ہے رکھا بدل 

ٹوٹی پھوٹی بان کا کیا آسرا 
آسماں سر پر اٹھا کھٹیا بدل 

رسم دنیا یوں بدل سکتی نہیں 
کب سحرؔ تجھ سے کہا تنہا بدل 

شائستہ سحر



No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...