Urdu Deccan

Friday, September 30, 2022

شگفتہ الطاف

یوم پیدائش 01 اکتوبر 1967

عین ممکن ہے کسی روز قیامت کر دیں 
کیا خبر ہم تجھے دیکھیں تو بغاوت کر دیں 

مونس غم ہے ہمارا سو کہاں ممکن ہے 
تجھ کو دیکھیں تو ترے ہجر کو رخصت کر دیں 

پیش گوئی کسی انجام کی جب ملتی نہیں 
زندگی کیسے تجھے وقف محبت کر دیں 

اس کو احساس ندامت ہے تو پھر لوٹ آئے 
شاید اس بار بھی ہم اس سے رعایت کر دیں 

صوفیٔ عشق کی مسند مرے ہاتھ آ جائے 
میرے احباب اگر مجھ کو ملامت کر دیں 

موسم ہجر بھی ہنس دیتا ہے جس وقت تری 
یاد کے پھول خیالوں سے شرارت کر دیں 

آخری بار اسے اس لیے دیکھا شاید 
اس کی آنکھیں مری الجھن کی وضاحت کر دیں

شگفتہ الطاف


 

No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...