Urdu Deccan

Friday, September 30, 2022

زرینہ زریں

یوم پیدائش 01 اکتوبر 1968

ویرانیوں میں سبزہ اگاتی رہی ہوں میں 
ہریالیوں کا روپ دکھاتی رہی ہوں میں 

خون جگر سے سینچ کے بنجر قدم قدم 
پتھر کے دل میں پھول کھلاتی رہی ہوں میں 

اس کا فریب راس اسے آ گیا مگر 
سچائیوں سے آنکھ ملاتی رہی ہوں میں 

تیری نوازشیں بھی رہیں میری زندگی 
اور تجھ کو آئنہ بھی دکھاتی رہی ہوں میں 

اس کی نگاہ تکتی رہی مجھ کو غور سے 
اور میٹھی چاندنی میں نہاتی رہی ہوں میں 

زریںؔ اگرچہ چھڑ ہی گیا قصۂ وفا 
تصویر بس وفا کی بناتی رہی ہوں میں

زرینہ زریں



No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...