ذکرِ حسن ؓ حسین ؓسخن در سخن رہے
زندہ غمِ حسین ؓ کی یہ انجمن رہے
یارب مری زبان کو میثم شناس کر
سولی پہ چڑھ کے ذکرِ علی ؓ میں مگن رہے
الحاد، شر، نفاق، ولایت کی دشمنی
پاکیزہ ہر مرض سے ہمارا وطن رہے
جاری فراتِ چشم ہو پیاسوں کی یاد میں
اک بے نوا کی یاد میں زخمی بدن رہے
کرتے نہیں شکست کے ماروں کا تذکرہ
جاری لبوں پہ قصۂِ فتحِ حسن ؓ رہے
مجھ کو علی ؓ کے عشق میں دیوانہ کہتے ہیں
میں چاہتا ہوں یہ میرا دیوانہ پن رہے
حبدار کو نہ غم ہو سوائے غمِ حسین ؓ
یارب ہرا بھرا یہ عزائی چمن رہے
عرفان یہ دعا ہے خدا وند سے مری
میرے لہو میں عشقِ علی ؓ کی لگن رہے
No comments:
Post a Comment