Urdu Deccan

Monday, September 26, 2022

محبوب اکبر

یوم پیدائش 15 سپتمبر 1969

فرش پر جیسے شکستہ بتِ پندار گرے
اس طرح رات کو سورج کے پرستار گرے

جس کو کشکولِ تمنا میں سجا رکھا تھا
وہ نگینے مری پلکوں سے کئی بار گرے

ایک کہرام سا مچ جاتا ہے گھر کے اندر
روح کے سامنے جب جسم کی دیوا رگرے

خود نمائی سے بچو یہ ہے خودی کی دشمن
جس کی تقلید سے انسان کا کردار گرے

باغباں ہی نہیں پنچھی کو بھی ہوتا ہے ملال
پیڑ جب کوئی گلستاں کا ثمردار گرے

بخش دیتا ہے گناہوں کو یقیناً اس کے
ہو کے شرمندہ جو سجدے میں گنہہ گار گرے

دیکھ کر میرے تخیل کی بلندی اکثر
کچھ کبوتر گرے ، شاہیں گرے ، تغدار گرے

اس طرح سے گرے محبوب مرے دل کا مکاں
جیسے آندھی میں کوئی رات کی دیوار گرے

محبوب اکبر



No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...