Urdu Deccan

Thursday, September 29, 2022

آصف الدولہ

یوم پیدائش 23 سپتمبر 1748

بسمل کسی کو رکھنا رسم وفا نہیں ہے 
اور منہ چھپا کے چلنا شرط وفا نہیں ہے
 
زلفوں کو شانہ کیجے یا بھوں بنا کے چلیے 
گر پاس دل نہ رکھیے تو یہ ادا نہیں ہے 

اک روز وہ ستم گر مجھ سے ہوا مخاطب 
میں نے کہا کہ پیارے اب یہ روا نہیں ہے 

مرتے ہیں ہم تڑپتے پھرتے ہو تم ہر اک جا 
جانا کہ تم کو ہم سے کچھ مدعا نہیں ہے 

تب سن کے شوخ دل کش جھنجھلا کے کہنے لاگا 
کیا وضع میری آصفؔ تو جانتا نہیں ہے 

یوم پیدائش 23 سپتمبر 1748

بسمل کسی کو رکھنا رسم وفا نہیں ہے 
اور منہ چھپا کے چلنا شرط وفا نہیں ہے
 
زلفوں کو شانہ کیجے یا بھوں بنا کے چلیے 
گر پاس دل نہ رکھیے تو یہ ادا نہیں ہے 

اک روز وہ ستم گر مجھ سے ہوا مخاطب 
میں نے کہا کہ پیارے اب یہ روا نہیں ہے 

مرتے ہیں ہم تڑپتے پھرتے ہو تم ہر اک جا 
جانا کہ تم کو ہم سے کچھ مدعا نہیں ہے 

تب سن کے شوخ دل کش جھنجھلا کے کہنے لاگا 
کیا وضع میری آصفؔ تو جانتا نہیں ہے 

آصف الدولہ


 

No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...