Urdu Deccan

Wednesday, September 21, 2022

تنویر پھول

یوم پیدائش 03 سپتمبر 1948

عارض پہ ان کے پھول کھلائیں گے آج ہم
جشنِ بہار مل کے منائیں گے آج ہم

ہم چودھویں کا چاند انھیں یوں دکھائیں گے
آئینہ ان کے سامنے لائیں گے آج ہم

تاریک شب میں جیسے ستارے ہوں ضو فشاں
تاروں سے ان کی مانگ سجائیں گے آج ہم

ان کی حنائی انگلی ہے مضرابِ سازِ دل
الفت کا نغمہ دشت میں گائیں گے آج ہم

گہرائیاں ہیں کتنی نہاں؟ جان جائیں گے
آنکھوں میں ان کی ڈوب ہی جائیں گے آج ہم

کر کے گریز ، ان کو دِوانہ بنائیں گے
دنیا کو اک تماشا دکھائیں گے آج ہم

تنویر پھول


 

No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...