رباعی
ہر کرب کو لفظوں میں سمودیتا ہوں
قطرے میں سمندر کو ڈبو دیتا ہوں
لو شمع صداقت کی جو تھراتی ہے
مانند حسینؓ اپنا لہو دیتا ہوں
ضرر وصفی
یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...
No comments:
Post a Comment