Urdu Deccan

Saturday, October 22, 2022

صدیق اکبر

یوم پیدائش 03 اکتوبر 1995

اس سے پہلے کہ تعلق کو نبھانا پڑ جائے
درمیاں اپنے مری جان زمانہ پڑ جائے

دسترس ہوتی ہے پھولوں پہ ہمہ وقت مجھے
جانے کب روٹھے وہ کس وقت منانا پڑ جائے

رات کو سوتا ہوں سامانِ ملاقات کے ساتھ
کیا خبر مجھ کو ترے خواب میں آنا پڑ جائے

میں نے اس تتلی سے اک روز یونہی پوچھ لیا
موسمِ گُل میں اگر باغ سے جانا پڑ جائے

ختم ہو جائے انا زادی ترا حسن و جمال
اور پھر تیرے گلے آئنہ خانہ پڑ جائے

صدیق اکبر



No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...