Urdu Deccan

Saturday, October 22, 2022

مصطفیٰ دلکش

یوم پیدائش 03 اکتوبر 1966

تو مسیحا ہے تری ایک ادا کافی ہے
جاں بہ لب کو ترے دامن کی ہوا کافی ہے

جب بھی یاد آؤں تصور میں تصور کرنا
مجھ سے ملنے کے لئے اتنا پتہ کافی ہے

میری نظروں کی خطا کم ہے ترے سر کی قسم
میرے دلبر ترے جلوؤں کی خطا کافی ہے

تیری فرقت نے جوانی کا مزہ چھین لیا
چاہنے والے کو بس اتنی سزا کافی ہے

کام آتے نہیں تا عمر یہ مٹی کے چراغ
آپ کی یاد کا بس ایک دیا کافی ہے

ساری دنیا کی دعائیں میں کہاں رکھوں گا
میری بخشش کے لئے ماں کی دعا کافی ہے

پھول کی طرح کھلے ہیں ترے زخموں کے گلاب
اور کیا چاہئے دلکشؔ یہ دوا کافی ہے

مصطفیٰ دلکش


 

No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...