ان سے پوچھو نہ بے رخی کیا ہے
دیکھو اخلاص میں کمی کیا ہے
جب منور ہو نور سے یہ دل
"چاند تاروں کی روشنی کیا ہے"
بھید کھلتے ہیں موت کے جن پر
ان کی نظروں میں زندگی کیا ہے
آشنا جو نہ ہو تلاطم سے
پوچھو لہروں سے وہ ندی کیا ہے
جس میں ہوتی نہ حاضری دل کی
تم بتاؤ وہ بندگی کیا ہے
رہ جو بھٹکائے ساتھ میں چل کر
ایسے رہبر کی رہبری کیا ہے
جب تعلق نہیں کوئی ہم سے
بات بے بات برہمی کیا ہے
جو نہ مشکل میں ساتھ ہو طحہ
وہ ہی بتلائے دوستی کیا ہے
No comments:
Post a Comment