Urdu Deccan

Wednesday, October 26, 2022

وصفی بہرائچی

یوم پیدائش 22 اکتوبر 1914

کیا چیز محبت ہے زمانے کو دکھا دو 
دل صاف کرو اتنا کہ آیئنہ بنا دو

تعمیر گلستاں کے لیے کیا ہے ضروری 
بھولے ہیں جو یہ بات انھیں یاد دلا دو

معلوم ہوں سب ایک ہی کنبے کے ہیں افراد 
یوں شمع مساوات واخوت کی جلا دو

اب دور نہیں آپ سے کچھ آپ کی منزل 
منزل کی طرف ایک قدم اور بڑھا دو

یوں مل کے رہو اہل چمن صحن چمن میں
دشمن کے لیے آہنی دیوار بنا دو

یہ اندرا گاندھی سے سبق ہم کو ملا ہے 
فتنہ جب اٹھے کوئی تو طاقت سے دبا دو

وصفیؔ ہے یہی فرض یہی شرط وفا بھی 
اس خاک کے ہر ذرے کو گلزار بنا دو

وصفی بہرائچی


 

No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...