Urdu Deccan

Saturday, October 22, 2022

ناطق لکھنوی

یوم وفات 09 اکتوبر 1950

اے شمع تجھ پہ رات یہ بھاری ہے جس طرح 
میں نے تمام عمر گزاری ہے اس طرح 

دل کے سوا کوئی نہ تھا سرمایہ اشک کا 
حیراں ہوں کام آنکھوں کا جاری ہے کس طرح 

عنصر ہے خیر و شر کا ہر اک شے میں یوں نہاں 
ہر شمع بزم نوری و ناری ہے جس طرح 

بس یوں سمجھ لو مجھ کو امید سحر نہ تھی 
کیا پوچھتے ہو رات گزاری ہے کس طرح 

اس نقش مستقل پہ ہے شرمندہ آئینہ 
تصویر ان کی دل پہ اتاری ہے اس طرح 

ناطقؔ جلال میں بھی اثر اس قدر نہیں 
رعب جمال قلب پہ طاری ہے جس طرح

ناطق لکھنوی



No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...