Urdu Deccan

Sunday, September 19, 2021

محمد الیاس کرگلی

 مل کے پھر چھوڑ گیا آج ہمارا کوئی 

اس سے بہتر تھا نہ بنتاتھا سہارا کوئی


درد ہو یا نہ ہو لینی ہی پڑے گی یہ دوا

عشق میں اس کے بغیر اور ہے چارہ کوئی؟


شہر بھر میں تیری ہی بات رہی ایسے میں

بھاگ نکلا ہے یہاں سے ہی بیچارا کوئی 


اک شکستہ مجھے کشتی کا سفر ہے درپیش 

ڈوبتی بھی نہیں، دیکھا نہ کنارہ کوئی 


محمد الیاس کرگلی


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...