Urdu Deccan

Friday, January 13, 2023

سہیل اقبال

یوم پیدائش 31 دسمبر 1962

سفر طویل ہے اور پھر سفر میں تنہائی
پلٹ بھی جائوں تو دیکھوں گا گھر میں تنہائی

وہ میرے ساتھ نہیں ہے بہت اداس ہوں میں
 جھلک رہی ہے مری چشمِ تر میں تنہائی
 
ہیں پرسکوت پرندے اداس شاخوں پر
سحر کا وقت ہے اور ہے شجر میں تنہائی

اگرچہ محفلِ یاراں بھی ہے عزیز مجھے
مگر ہے قیمتی میری نظر میں تنہائی

سفر میں راہ بھٹکنے کا مجھ کو خوف نہیں
کہ میں نے باندھ لی رختِ سفر میں تنہائی

کوئی بھی وقت ہو اس کا مزاج ایک سا ہے
دھندلکی شام میں یا دوپہر میں تنہائی

یہ شہر چھوڑ بھی دوں تو مجھے یقیں ہے سہیل
ملے گی پھر مجھے اگلے نگر میں تنہائی

سہیل اقبال



No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...