Urdu Deccan

Friday, January 13, 2023

ضیاء شادانی

یوم پیدائش 28 دسمبر 1948

گلوں کا رنگ کلی کا شباب مانگے ہے
نگاہ شوق بھی کیا انتخاب مانگے ہے

جو تجھ سے مجھ سے خفا ہو گئے ہیں صدیوں سے
نگاہ پھر انہیں لمحوں کا خواب مانگے ہے

کسی کو کچھ بھی نہیں مل سکا زمانے میں
جسے ملا ہے وہ کیوں بے حساب مانگے ہے

اب اس سے بڑھ کے ترقی کا دور کیا ہوگا
حرم میں بیٹھ کے زاہد شراب مانگے ہے

اب ایسی ضد کا بھلا کیا علاج ہوگا ضیاؔ
وہ ماہتاب ہے اور آفتاب مانگے ہے

ضیاء شادانی


 

No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...