Urdu Deccan

Saturday, October 22, 2022

اقبال احمد قمر

یوم پیدائش 04 اکتوبر 1959

بات بن جانے کا امکان بھی ہو سکتا ہے 
مسئلہ کہنے سے آسان بھی ہو سکتا ہے 

آپ جس بات کو معمولی سمجھ بیٹھے ہیں 
کوئی اس بات پہ حیران بھی ہو سکتا ہے 

ایک سرگوشی تناور بھی تو ہو سکتی ہے 
تیری ہر بات کا اعلان بھی ہو سکتا ہے 

گمرہی میں جو مری راہبری کو آیا
خود وہ بھٹکا ہوا انسان بھی ہو سکتا ہے 

پیش بندی اسے تم کہتے ہو میری لیکن 
بخدا یہ مرا وجدان بھی ہو سکتا ہے 

تم نے لفظوں میں جو ٹانکا ہے نگینے کی طرح 
وہ کسی اور کا فرمان بھی ہو سکتا ہے 

میرے رستے ہی مری تجربہ گاہیں ہیں قمرؔ 
گرچہ ان راہوں میں نقصان بھی ہو سکتا ہے

اقبال احمد قمر



No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...