Urdu Deccan

Sunday, October 30, 2022

بمل کرشن اشک

یوم پیدائش 25 اکتوبر 1924

جب چودھویں کا چاند نکلتا دکھائی دے 
وہ گیروا لباس بدلتا دکھائی دے 

دریائے زندگی کہ نگاہوں کا ہے قصور 
ٹھہرا دکھائی دے کبھی چلتا دکھائی دے 

پڑنے لگے جو زور ہوس کا تو کیا نگاہ 
ہر زاویے سے جسم نکلتا دکھائی دے 

بہروپئے کے ہاتھ پڑے ہیں سو رات دن 
دن رات رنگ روپ بدلتا دکھائی دے 

رکھے ہے یوں تو پاؤں سنبھل سوچ کر مگر 
نظروں کا فرش ہے کہ پھسلتا دکھائی دے 

اس نام میں وہ شعلہ گری ہے جو لیجیے 
ہر روم میں چراغ سا چلتا دکھائی دے 

میں اشکؔ شکل نام سے واقف نہیں مگر 
اک شخص ہے جو ساتھ ہی چلتا دکھائی دے

بمل کرشن اشک



No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...