Urdu Deccan

Friday, October 28, 2022

صادق اندوری

یوم پیدائش 25 اکتوبر 1917

یہ کیا ہوا کہ ہر اک رسم و راہ توڑ گئے 
جو میرے ساتھ چلے تھے وہ ساتھ چھوڑ گئے 

وہ آئنہ جنہیں ہم سب عزیز رکھتے تھے 
وہ پھینکے وقت نے پتھر کہ توڑ پھوڑ گئے 

ہمارے بھیگے ہوئے دامنوں کی شان تو دیکھ 
فلک سے آئے ملک اور گنہ نچوڑ گئے 

بپھرتی موجوں کو کشتی نے روند ڈالا ہے 
خوشا وہ عزم کہ طوفاں کا زور توڑ گئے 

رہے گی گونج ہماری تو ایک مدت تک 
ہمارے شعر کچھ ایسے نقوش چھوڑ گئے 

ان آئے دن کے حوادث کو کیا کہوں صادقؔ 
مری طرف ہی ہواؤں کا رخ یہ موڑ گئے 

صادق اندوری



No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...