چاہتے ہو جو مرتبہ رکھنا
دل کا شفاف آئنہ رکھنا
زندگی کا یہی تقاضا ہے
دل میں ہردم نہ سانحہ رکھنا
ہو سکے تو غریب لوگوں سے
روز ملنے کا سلسلہ رکھنا
نیک طینت ہے یہ شرافت ہے
”جانے والوں سے رابطہ رکھنا“
اس نئےدورمیں حسینوں سے
تم ہمیشہ ہی فاصلہ رکھنا
لوگ تعریف بس کریں ہر دم
اپنی باتوں میں ذائقہ رکھنا
جاں فزا ہو حسیں غزل اظہرؔ
اس لیے خوب قافیہ رکھنا
اظہر رسول
No comments:
Post a Comment