Urdu Deccan

Sunday, October 30, 2022

حیرت الہ آبادی

یوم پیدائش 28 اکتوبر 1835

آگاہ اپنی موت سے کوئی بشر نہیں 
سامان سو برس کا ہے پل کی خبر نہیں 

آ جائیں رعب غیر میں ہم وہ بشر نہیں 
کچھ آپ کی طرح ہمیں لوگوں کا ڈر نہیں 

اک تو شب فراق کے صدمے ہیں جاں گداز 
اندھیر اس پہ یہ ہے کہ ہوتی سحر نہیں 

کیا کہئے اس طرح کے تلون مزاج کو 
وعدے کا ہے یہ حال ادھر ہاں ادھر نہیں 

رکھتے قدم جو وادئ الفت میں بے دھڑک 
حیرتؔ سوا تمہارے کسی کا جگر نہیں

 حیرت الہ آبادی


 

No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...