Urdu Deccan

Monday, October 24, 2022

ظہیر ناشاد دربھنگوی

یوم پیدائش 11 اکتوبر 1933

بدلے گی خود ہی دنیا رفتار رفتہ رفتہ
ہرذرہ ہورہا ہے بیدار رفتہ رفتہ

رنگینیء چمن ہے کس کے لہو کا صدقہ
 تاریخ خود کرے گی اقرار رفتہ رفتہ

عالم یہی رہا جوار باب گلستاں کا
مقتل بنے گا اک دن گلزار رفتہ رفتہ

ہے ابتدائے الفت کچھ اور مسکرالو
 راتوں کی نیند ہوگی دشوار رفتہ رفتہ

کیا کیا نہ دوستی کی پہلے ہوئی نمائش
پھر درمیاں میں اٹھی دیوار رفتہ رفتہ

ناشاد زندگی نے جو کچھ مجھے دیا ہے
شعروں میں کررہا ہوں اظہار رفتہ رفتہ

ظہیر ناشاد دربھنگوی
 


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...