Urdu Deccan

Wednesday, October 26, 2022

مرزارضا برق ؔ

یوم وفات 17 اکٹوبر 1857

اے صنم وصل کی تدبیروں سے کیا ہوتا ہے 
وہی ہوتا ہے جو منظور خدا ہوتا ہے 

نہیں بچتا نہیں بچتا نہیں بچتا عاشق 
پوچھتے کیا ہو شب ہجر میں کیا ہوتا ہے 

بے اثر نالے نہیں آپ کا ڈر ہے مجھ کو 
ابھی کہہ دیجیے پھر دیکھیے کیا ہوتا ہے 

کیوں نہ تشبیہ اسے زلف سے دیں عاشق زار 
واقعی طول شب ہجر بلا ہوتا ہے 

یوں تکبر نہ کرو ہم بھی ہیں بندے اس کے 
سجدے بت کرتے ہیں حامی جو خدا ہوتا ہے 

برقؔ افتادہ وہ ہوں سلطنت عالم میں 
تاج سر عجز سے نقش کف پا ہوتا ہے

مرزارضا برق ؔ


 

No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...