Urdu Deccan

Wednesday, November 23, 2022

حسن عباس رضا

یوم پیدائش 20 نومبر 1951

ہمیں تو خواہش دنیا نے رسوا کر دیا ہے 
بہت تنہا تھے اس نے اور تنہا کر دیا ہے 

اب اکثر آئینے میں اپنا چہرہ ڈھونڈتے ہیں 
ہم ایسے تو نہیں تھے تو نے جیسا کر دیا ہے 

دھڑکتی قربتوں کے خواب سے جاگے تو جانا 
ذرا سے وصل نے کتنا اکیلا کر دیا ہے 

اگرچہ دل میں گنجائش نہیں تھی پھر بھی ہم نے 
ترے غم کے لیے اس کو کشادہ کر دیا ہے 

ترے دکھ میں ہمارے بال چاندی ہو گئے ہیں 
اور اس چاندی نے قبل از وقت بوڑھا کر دیا ہے 

غم دنیا غم جاں سے جدا ہونے لگا تھا 
حسنؔ ہم نے مگر دونوں کو یکجا کر دیا ہے

حسن عباس رضا



No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...