Urdu Deccan

Tuesday, November 22, 2022

کومل جوئیہ

یوم پیدائش 09 نومبر 1983

زرد چہرہ ہے مرا زرد بھی ایسا ویسا 
ہجر کا درد ہے اور درد بھی ایسا ویسا 

ایسی ٹھنڈک کہ جمی برف ہر اک خواہش پر 
سرد لہجہ تھا کوئی سرد بھی ایسا ویسا 

اب اسے فرصت احوال میسر ہی نہیں 
وہ جو ہمدرد تھا ہمدرد بھی ایسا ویسا 

یعنی اس دھول کے چھٹنے پہ بھی الزام جنوں 
کوئی طوفاں ہے پس گرد بھی ایسا ویسا 

پوری بستی میں بس اک شخص سے نسبت مجھ کو 
مجھ سے منکر ہے وہ اک فرد بھی ایسا ویسا 

عشق نے ریل کی پٹری پہ لٹایا جس کو 
تھا جواں مرد جواں مرد بھی ایسا ویسا 

کیا تجھے ہجر کے آزار بتائے کوملؔ 
تو تو بے درد ہے بے درد بھی ایسا ویسا

کومل جوئیہ


 

No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...