(نظم)
اردو زبان کی زبوں حالی
پہلے کچھ اور تھی شوکتِ شانِ اردو
اور محفوظ تھا ہر دل میں نشانِ اردو
بے زبان کو بھی ملا حسنِ بیانِ اردو
تا بہ لب آ ہی گئی آج فغانِ اردو
قصہ دل دوز ہے یہ اشک فشانی سنیے
داستاں اردو کی اردو کی زبانی سنیے
رنگ گلزارِ فصاحت کا نکھارا میں نے
ہند کا گیسوئے تہذیب سنوارا میں نے
روہروِ شوق کو دے دے کے سہارا میں نے
ہر قدم پر رہِ ہستی میں ابھارا میں نے
راہِ آزادیِ کامل پہ لگا کر چھوڑا
شمعِ اخلاص کا پروانہ بنا کر چھوڑا
طرزِ گفتار کو بجلی کی روانی بخشی
انتہا یہ ہے کہ بوڑھوں کو جوانی بخشی
معجزہ حسنِ تدبر کا دکھایا میں نے
ہند کے ڈھانچے کا ہر جوڑ ملایا میں نے
No comments:
Post a Comment