Urdu Deccan

Wednesday, November 30, 2022

سیدہ نسرین نقاش

یوم پیدائش 30 نومبر 1963

ہم نے ہونٹوں پہ تبسم کو سجا کر دیکھا 
یعنی زخموں کو پھر اک بار ہرا کر دیکھا 

ساری دنیا میں نظر آنے لگے تیرے نقوش 
پردہ جب چشم بصیرت سے اٹھا کر دیکھا

دور پھر بھی نہ ہوئی قلب و نظر کی ظلمت 
ہم نے خوں اپنا چراغوں میں جلا کر دیکھا 

اپنا چہرہ نظر آیا مجھے اس چہرے میں 
اس کے چہرے سے جو چہرے کو ہٹا کر دیکھا 

وہ تعلق تری اک ذات سے جو تھا مجھ کو 
اس تعلق کو بہر حال نبھا کر دیکھا 

برف ہی برف نظر آتی ہے تا حد نظر 
زندگی ہم نے تری کھوج میں جا کر دیکھا 

جاوداں ہو گیا ہر نغمۂ پر درد مرا 
میرے ہونٹوں سے زمانے نے چرا کر دیکھا 

سیدہ نسرین نقاش



No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...