Urdu Deccan

Wednesday, November 23, 2022

حسین ماجد

یوم پیدائش 15 نومبر 1947

دھول بھری آندھی میں سب کو چہرہ روشن رکھنا ہے
بستی پیچھے رہ جائے گی آگے آگے صحرا ہے

ایک ذرا سی بات پہ اس نے دل کا رشتہ توڑ دیا
ہم نے جس کا تنہائی میں برسوں رستہ دیکھا ہے

پیار محبت آہ و زاری لفظوں کی تصویریں ہیں
کس کے پیچھے بھاگ رہے ہو دریا بہتا رہتا ہے

پھول پرندے خوشبو بادل سب اس کا سایہ ٹھہرے
اس نے جب سے آئینے میں غور سے خود کو دیکھا ہے

مجھ کو خوشبو ڈھونڈنے آئے مرے پیچھے چاند پھرے
آج ہوا نے مجھ سے پوچھا کیا ایسا بھی ہوتا ہے

کل جو میں نے جھانک کے دیکھا اس کی نیلی آنکھوں میں
اس کے دل کا زخم تو ماجدؔ ساگر سے بھی گہرا ہے

حسین ماجد



No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...