Urdu Deccan

Wednesday, November 23, 2022

غزل جعفری

یوم پیدائش 14 نومبر 1960

آج اس کا مجھے اظہار تو کر لینے دو 
پیار ہے تم سے مجھے پیار تو کر لینے دو 

تم نہیں ہو تو ادھوری ہے ابھی میری حیات 
آج اس بات کا اقرار تو کر لینے دو 

اس کو شاید کبھی اپنا بھی خیال آتا ہو 
اس بہانے ہمیں سنگھار تو کر لینے دو 

عمر بھر میں نے تراشے ہیں جو پتھر کے صنم 
ان سے تم پیار کا اظہار تو کر لینے دو

اپنی ہستی کو لٹایا ہے غزلؔ جس کے لئے 
آج اس شخص کا دیدار تو کر لینے دو

غزل جعفری


 

No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...