غور سے سُن مری یہ بات سمجھ
عشق کر اور کائنات سمجھ
مر کے جی، جی کے مر، فنا سے گُزر
اِس طرح مقصدِ حیات سمجھ
جاگ پہلو سے اِس کے راز کشید
کیوں بنائی گئی ہے رات سمجھ
یہ زمیں آسمان سات ہیں سب
خاص ہے یار حرف ِ سات سمجھ
دیکھ لہجے کی چاشنی پہ نہ جا
اِس میں پنہاں تاَثُّرات سمجھ
دوستا اُس کے بعد دل کو لگا
پیشتر آدمی کی ذات سمجھ
مشورہ مان صورتوں کو نہ دیکھ
اِن حسینوں کی نفسیات سمجھ
یاد کر عرصہ ء شباب اسد
اور پِسَر کی سفارشات سمجھ
No comments:
Post a Comment