Urdu Deccan

Tuesday, November 1, 2022

تبسم گورو

یوم پیدائش 01 نومبر 1952

ہونٹوں پہ آ گئے ہیں پھر درد کے فسانے
آنکھوں سے بہہ نہ جائے آنسو اسی بہانے
 
خاموشیوں پہ میری وہ ان کا مسکراتا 
یادیں سمیٹ لائیں گذرے ہوئے زمانے 

اللہ لاج رکھنا اب میرے ضبط غم کی
وہ آ رہے ہیں اپنا درد نہاں سنانے

زخموں پہ کیوں نمک تم آخر چھڑک رہے ہو
پرسش کو آئے ہو یا آئے ہو مسکرانے

پھر تازہ کر دئے ہیں آثار گلستان نے
جائیں کہاں تبسم زخموں کو ہم چھپانے

تبسم گورو



No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...