Urdu Deccan

Thursday, December 22, 2022

امیتا پرسو رام میتا

یوم پیدائش 15 دسمبر 1955

بن گئے دل کے فسانے کیا کیا 
کھل گئے راز نہ جانے کیا کیا 

کون تھا میرے علاوہ اس کا 
اس نے ڈھونڈے تھے ٹھکانے کیا کیا 

رحمت عشق نے بخشے مجھ کو 
اس کی یادوں کے خزانے کیا کیا 

آج رہ رہ کے مجھے یاد آئے 
اس کے انداز پرانے کیا کیا 

رقص کرتی ہوئی یادیں ان کی 
اور دل گائے ترانے کیا کیا 

تیرا انداز نرالا سب سے 
تیر تو ایک نشانے کیا کیا 

آرزو میری وہی ہے لیکن
اس کو آتے ہیں بہانے کیا کیا 

راز دل لاکھ چھپایا لیکن 
کہہ دیا اس کی ادا نے کیا کیا 

دل نے تو دل ہی کی مانی میتاؔ 
عقل دیتی رہی طعنے کیا کیا

امیتا پرسو رام میتا



No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...