Urdu Deccan

Thursday, December 22, 2022

اختر حسین شافی

یوم پیدائش 15 دسمبر 1939

ذوق نظر بڑھائیے گلزار دیکھ کر 
الفت کا سودا کیجئے بازار دیکھ کر 

میں نے جنون عشق سے دامن بچا لیا 
ہر بوالہوس کو تیرا پرستار دیکھ کر 

میرے ہی در پہ تھا کوئی سائل کے روپ میں 
حیرت زدہ رہا مجھے نادار دیکھ کر 

نغمہ سرا نہ ہو سکا گلشن میں عندلیب 
طوفان و برق و باد کے آثار دیکھ کر 

بیتاب دل کو اور ترستی نگاہ کو 
بہلا سکا نہ میں گل و گلزار دیکھ کر 

دل گفتگو کی سمت جھکا شعر بن گئے 
اظہار غم کو روح کا غم خوار دیکھ کر 

ہوش و ہوس کی جنگ میں حیرت زدہ رہا 
جذبوں کا شور عقل کے افکار دیکھ کر 

آنکھوں سے کائنات کے آنسو ٹپک پڑے 
شافی کو اس جہان میں بیمار دیکھ کر 

یاد آ گئیں خرد کو وہ جنت کی لغزشیں 
دل کا جنون و شوق شرر بار دیکھ کر 

ہاتھوں میں دل کے پرچم افکار دے دیا 
انسانیت کو برسر پیکار دیکھ کر

اختر حسین شافی


 

No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...