Urdu Deccan

Thursday, December 22, 2022

خالد سجاد

یوم پیدائش 15 دسمبر 1961

جنہیں سفر کے لیے حوصلہ نہیں ملتا 
ہجوم میں بھی انہیں راستہ نہیں ملتا 

برا نہ مان اگر دیکھنے لگا ہوں تجھے 
میں کیا کروں کہ مجھے آئنہ نہیں ملتا 

لگی ہوئی ہے یوں ہی دل کو حرص دنیا کی 
وگرنہ ان سے جو مانگوں تو کیا نہیں ملتا 

میں اپنے گھر سے نکل کر کہاں چلا آیا 
کہ شہر بھر میں کوئی آشنا نہیں ملتا 

عذاب جان بنا ہے یہ شور شہر فشار 
سکوں کے واسطے اب میکدہ نہیں ملتا 

میں کیا کہوں کہ ہوا ہی خلاف ہے میرے 
پلٹ کے آؤں تو در بھی کھلا نہیں ملتا 

کہیں سے روشنی لا دو وگرنہ اب خالدؔ 
وہ گھر جلائیں گے جن کو دیا نہیں ملتا

خالد سجاد



No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...