نعت
کیا ارض کیا سما ہےکیا ہے ملک ملک
محوِ ثنا ہے ذرہ ذرہ پلک پلک
ظلمت کدہ چمک کر روشن کدہ ہوا
لہرائی جب جہاں میں نازاں الک الک
پائے ہیں تیری شفقت و رحمت کے سائباں
اقصیٰ سے لا مکانی سدرہ تلک تلک
تجھ سے حسین ؓ ہیں اور تو ہے حسین ؓ سے
آ لِ حسین میں بھی تیری جھلک جھلک
بیٹھے ہیں خود زمیں پر چیتھڑ لباس میں
نعلین جن کی ہے یہ سر با فلک فلک
تیری عطا مبارک سب کو مبارکاں ہے
پتھربھی پا گئے ہیں تجھ سے ڈلک ڈلک
سرزور پُر تشدد سرسرنگوں ہوئے
نخوت پہ چھائی ایسی رمز للک للک
آتے ہیں یاد جب بھی حاذق کو وقت وہ
بے ساختہ پڑیں یہ آ نکھیں چھلک چھلک
No comments:
Post a Comment