Urdu Deccan

Sunday, January 15, 2023

نور اقبال

زخم دیتا ہے تو مرہم بھی لگا دیتا ہے
پھر شفا کے لئے رو رو کے دعا دیتا ہے

میری تصویر فریموں میں سجا دیتا ہے
بعد میں دوسری تصویر لگا دیتا ہے

اس کو شاعر نہ کہو وہ ہے پہلوان سخن
اچھے اچھوں کو سدا دھول چٹا دیتا ہے

جیب میں اپنی کبھی رکھتا نہیں کوئی رومال
میرے آنسو کو وہ پنکھے سے سکھا دیتا ہے

عید کا چاند دکھاتا ہے مجھے اور کبھی
میرے چہرے کو محرم وہ بنا دیتا ہے

نور اقبال



No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...