Urdu Deccan

Friday, January 13, 2023

اطہر گنوری

یوم پیدائش 01 جنوری 1959

ہوا کا رخ بدلنا چاہتا ہے
یہ دل طوفاں میں ڈھلنا چاہتا ہے

نگاہیں ان سے محوِ گفتگو ہیں
اک افسانہ مچلنا چاہتا ہے

کشش کیسی چراغوں میں نہاں ہے
ہر اک پر وانہ چلنا چاہتا ہے

کسی کے غم کی دل کو جستجو ہے
یہ پتھر بھی پگھلنا چاہتا ہے

زمیں آنکھووں کی پُرنم ہورہی ہے
کوئی چشمہ ابلنا چاہتا ہے

یہ دل ناداں نہیں تو اور کیا ہے
محبت میں سنبھلنا چاہتا ہے

غزل کہتے ہوئے اطہر کا دل بھی
نئی راہوں پہ چلنا چاہتا ہے

اطہر گنوری



No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...