Urdu Deccan

Friday, January 13, 2023

مسلم شمیم

یوم پیدائش 03 جنوری 1939

تیری دل نواز باتیں تری دل نشیں ادائیں 
تری آرزو میں کیسے نہ جہاں کو بھول جائیں 

کوئی گیت گنگنائیں کہ غزل کوئی سنائیں 
ترے گیسوؤں کے سائے میں یہ سوچ بھی نہ پائیں 

یہ نہ جانے آج کس نے در دل پہ دی ہے دستک 
یہ جو اٹھ رہا ہے طوفاں اسے کس طرح دبائیں 

یہ نوازش جنوں ہے کہ فسوں تری نظر کا 
یہ مطالبہ ہے دل کا ابھی اور فریب کھائیں 

تری انجمن میں اب بھی ہیں شمیمؔ اجنبی سے 
کسے رازداں بنائیں کسے زخم دل دکھائیں

مسلم شمیم



No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...