Urdu Deccan

Sunday, January 29, 2023

حکیم منظور

یوم پیدائش 17 جنوری 1937

ہر ایک آنکھ کو کچھ ٹوٹے خواب دے کے گیا 
وہ زندگی کو یہ کیسا عذاب دے کے گیا 

نہ دے سکا مجھے وسعت سمندروں کی مگر 
سمندروں کا مجھے اضطراب دے کے گیا 

وہ کس لیے مرا دشمن تھا جانے کون تھا وہ 
جو آنکھ آنکھ مسلسل سراب دے کے گیا 

خلا کے نام عطا کر کے چھاؤں کی میراث 
مجھے وہ جلتا ہوا آفتاب دے کے گیا 

وہ پیڑ اونچی چٹانوں پہ اب بھی تنہا ہیں 
انہی کو ساری متاع سحاب دے کے گیا 

ہر ایک لفظ میں رکھ کر سراب معنی کا 
ہر ایک ہاتھ میں وہ اک کتاب دے کے گیا 

میں کل ہوں اور تو جز میں بھی کل ہے اے منظورؔ 
بچھڑتے وقت مجھے یہ خطاب دے کے گیا

حکیم منظور



No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...