Urdu Deccan

Sunday, January 15, 2023

حنیف شارب

یوم پیدائش 10 جنوری 1960

ٹہرے ہوں محبت کے خریدار جہاں پر 
کیسے میں وہاں جاؤں بکے پیار جہاں پر 

میں امن کا حامی ہوں , کسی طور نہ جاؤں 
ہر شخص لئے پھرتا ہو تلوار جہاں پر 

میں بھوک مٹانے کے لئے جاتا ہوں اکثر 
موجود بہت سارے ہوں دربار جہاں پر 

رحمت کے فرشتے کبھی اس گھر نہیں آتے 
ہوتی ہو شب و روز ہی تکرار جہاں پر 

انصاف کسے کب ملے اس تنگ نگر میں 
ہونٹوں پہ ہو پابندیء اظہار جہاں پر 

کھلتے ہی نہیں پھول وفاؤں کے اے صاحب 
ہر روز گرے صبر کی دیوار جہاں پر

اخلاص و محبت وہاں پھر کیسے ہو قائم
 رہتے ہوں فقط سارے ہی مکار جہاں پر 

وہ ملک کسی طور بھی آگے نہیں بڑھتا 
بکتے ہوں حکومت کے وفادار جہاں پر 

نفرت سدا پروان چڑھے کیوں نہ بہ کثرت 
مٹ جاتے ہوں سچائی کے کردار جہاں پر

شارب کو نہ لے جاؤ وہاں , میرے اے ہمدم 
تعمیر ہوں نفرت بھرے مینار جہاں پر 

حنیف شارب
 


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...