Urdu Deccan

Sunday, January 15, 2023

رباب رشیدی

یوم پیدائش 10 جنوری 1940

تجھ سے جب تک اس طرح اپنی شناسائی نہ تھی 
اپنے گھر جیسی تو صحرا میں بھی تنہائی نہ تھی 

اب تو رشک آتا ہے خود اپنے ہی جملوں پر ہمیں 
اس سے پہلے تھی مگر یہ شان گویائی نہ تھی 

اب مجھے کیوں اپنے مستقبل کا آتا ہے خیال 
آج تک شاید مرے ہم راہ دانائی نہ تھی 

تجربوں کے واسطے کچھ لغزشوں کی چھوٹ ہے 
اب میں سمجھا کیوں مجھے ہر بات سمجھائی نہ تھی 

عالم حیرت میں گزرے ہیں وہاں سے بھی جہاں 
زندگی اپنی طرح بے عکس و بے آئینہ تھی 

وہ کہاں ہے منظروں میں ڈھونڈتے ہو تم جسے 
گھر سے کیوں نکلے تھے جب نظروں میں رعنائی نہ تھی 

تجھ سے ملنے تک نہ تھا خود اعتمادی کا پتا 
اور کچھ اپنی طبیعت نے جلا پائی نہ تھی 

ویسے تو اب تک بنائیں کتنی تصویریں ربابؔ 
شوق کی حد تک مگر رنگوں میں گہرائی نہ تھی

رباب رشیدی



No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...