تن کے اجلے, من کے کالے ہوتے ہیں
لوگ سیاسی , مطلب والے ہوتے ہیں
بوڑھا پنچھی بچوں کو سمجھاتا تھا
نیچے دانے , اوپر جالے ہوتے ہیں
ڈوبنے والے , ساحل کی جانب مت دیکھ
ساحل پر بس , دیکھنے والے ہوتے ہیں
ایسے ویسے مت سمجھو شعروں کو میاں
ان میں بھی قرآں کے حوالے ہوتے ہیں
ہوجاتی ہے موت بھی آساں کبھی کبھی
کبھی کبھی جینے کے لالے ہوتے ہیں
تنہائی , اس گھر میں کیسے ٹھہرے گی
جس گھر میں اخبار رسالے ہوتے ہیں
جدا ہے سب سے شہر میں اک اندازِ رفیق
شعر بھی اس کے سب سے نرالے ہوتے ہیں
No comments:
Post a Comment