Urdu Deccan

Friday, January 13, 2023

حبیب اشعر دہلوی

یوم پیدائش 01 جنوری 1919

موج انفاس بھی اک تیغ رواں ہو جیسے 
زندگی کار گہ شیشہ گراں ہو جیسے 

دل پہ یوں عکس فگن ہے کوئی بھولی ہوئی یاد 
سر کہسار دھندلکے کا سماں ہو جیسے 

حاصل عمر وفا ہے بس اک احساس یقیں 
وہ بھی پروردۂ‌ آغوش گماں ہو جیسے 

مجھ سے وہ آنکھ چراتا ہے تو یوں لگتا ہے 
ساری دنیا مری جانب نگراں ہو جیسے 

آج اشعرؔ سے سر راہ ملاقات ہوئی 
کوئی درماندۂ‌ دل شعلہ بجاں ہو جیسے

حبیب اشعر دہلوی



No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...