Urdu Deccan

Sunday, January 29, 2023

اظہر نیر

یوم پیدائش 15 جنوری 1945

سچ بولنا چاہیں بھی تو بولا نہیں جاتا 
جھوٹوں کے لئے شہر بھی چھوڑا نہیں جاتا 

تم کتنا ہی عہدوں سے نوازو ہمیں لیکن 
نفرت کا شجر ہم سے تو بویا نہیں جاتا 

سوچو تو جوانی کبھی واپس نہیں آتی 
دیکھو تو کبھی آ کے بڑھاپا نہیں جاتا 

دل پر تو بہت زخم زمانے کے لگے ہیں 
خود داری سے لیکن کبھی رویا نہیں جاتا 

دنیا بھی سکوں سے کبھی رہنے نہیں دیتی 
نوحہ بھی کبھی اپنوں کا لکھا نہیں جاتا 

پہرے مرے ہونٹوں پہ لگا رکھے ہیں اس نے 
چاہوں میں گلا کرنا تو بولا نہیں جاتا 

تنکے بھی نہیں چھوڑے ہیں نیرؔ کسی گھر کے 
سیلاب وہ آیا ہے کہ دیکھا نہیں جاتا

اظہر نیر



No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...