کر ہی پورا سفر گیا کوئی
کون کہتا ہے مر گیا کوئی
زیست تو ایک چلتی گاڑی ہے
کوئی بیٹھا اتر گیا کوئی
خوشبو آکر بتا رہی ہے مجھے
تیرے گھر سے گزر گیا کوئی
آنکھ پر نم تو زلف برہم ہے
چھوڑ اپنا اثر گیا کوئی
عشق کے یہ اصول تو دیکھو
بکھری شبنم نکھر گیا کوئی
میرا یوم شوال ہے عامر
آ کہیں سے نظر گیا کوئی
No comments:
Post a Comment