Urdu Deccan

Friday, January 13, 2023

سیما صغیر

یوم پیدائش 27 دسمبر 1959

نظم احساس

میں نے ایک دن خود سے پوچھا
کیا رکھا ہے دنیا میں
جب دیکھیں تو یوں لگتا ہے
کتنی رنگیں دنیا ہے
جب سوچیں تو یوں لگتا ہے
کتنے غم ہیں دنیا میں
دل کے رشتے کھیل کھلونے
کب ٹوٹے کب مٹ جائیں
ہر انساں ہے کتنا تنہا
سانس ہے لینا مشکل کتنا
پھر بھی ہم سب بھاگ رہے ہیں
دنیا دنیا ہائے دنیا
موت و زیست میں فرق ہے کتنا
ہم زندہ ہیں یہ احساس ہی کافی
ہے کیا
ہر سو جسم کی راکھ بجھی ہے
لیکن ایسا کیون لگتا ہے
کوئی چنگاری باقی ہے

سیما صغیر


 

No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...